نواز شریف کی کرپشن کا فیصلہ کیوں ہر ہفتے آگے چلا جاتا ہے؟
نواز شریف کی کرپشن کا فیصلہ کیوں ہر ہفتے آگے چلا جاتا ہے؟
آخر کیوں ابھی تک اتنے ثبوت کے باوجود نواز شریف کو سزا نہی مل رہی؟ پاکستان کی سیاست باقی دنیا سے خاصی مختلف ہے۔ یہاں اگر سیا سی رہنما قید کر لیا جاۓ اس کے کالے کرتوتوں کی وجہ سے تو وہ سیاسی مظلوم بن جاتا ہے۔ جیسے ذرداری نے جیل کاٹ کر اس چیز کو اپنے لۓ استعمال کیا ویسے ہی نواز بھی اگر جیل میں ڈالا جاتا ہے تو وہ مظلوم ہونے کا ناٹک کرے گا۔ پاکستان کے سیاست دان اتنے خبیث ہیں کہ جیل میں بیٹھ کر بھی الیکشن جیت لیتے ہیں۔ جیل جانا ان کی سیاسی لاٹری ہے۔ پر اگر ہم اسی ڈر سے نواز کو ہر ہفتے آگے کرتے رہے تو کیا پاکستان کو کبھی انصاف مل سکے گا؟ اگر نواز کی جگہ کوئ غریب ہوتا تو کیا ہر ہفتے اتنی تاخیر ہوتی؟ زرداری کرپشن کے تمام کیس جو اس کے خلاف تھے جیت گیا-اور عوام کے کھربوں روپے اس کی تجوری میں چلے گۓ۔ نواز بھی کیا زرداری کی طرح اتنی تاخیر کے بعد کھربوں کی کرپشن کر کے آزاد پھرے گا، عدلیہ کی توہین کرتا رہے گا اور تقلی مزلومیت کا لبادہ اوڑھ کر عوام کو بےوقوف بنا کر اسی طرح لوٹتا رہے گا؟ جس دن نواز کا عدلیہ کے فیصلے کے خلاف سیاسی جلسہ ہوتا ہے اس دن تو وہ غیر حاضر نہیں ہوتا۔ اس دن تو وہ بیمار نہی ہوتا لیکن عدالت کی ہر پیشی پر وہ بیمار ہو جاتا ہے۔ وہ جان بوجھ کر تاخیر کروا رہا ہے تا کہ اس کی پارٹی کو وقت مل سکے اگلے الیکشن کو اور پاکستان کو اگلے پانچ سال کے لۓ قابو کرنے کا۔ نیب اور عدالت اگر اسی طرح سے نرمی برتتے رہے تو پی ایم ایل نون اگلا الیکشن بھی جیتے گی اور سیاسی کرپشن کبھی ختم نہی ہو گی۔
ڈاکٹر فارعہ بخاری چیئر پرسن پاک اسلام پارٹی